عشرہ ذوا لحجّہ میں کرنے کے کام
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ٭
"کسی بھی دن کیا گیا عمل اللہ تعالٰی کو ان دس دنوں میں کیے ہوئے عمل سے زیادہ محبوب نہیں ہے،انہوں(صحابہ) نے پوچھا :
اے اللہ کے رسولﷺ جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں،آپﷺ نے فرمایا:جہاد فی سبیل اللہ بھی نہیں ہاں مگر وہ شخص جو اپنی جان و مال کے نکلے اور کچھ واپس نہ لے کر آئے"۔
(سنن ابی داؤد)
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ٭
"کوئی دن اللہ کے ہاں ان دس دنوں سے عظمت والا نہیں اور نہ ہی کسی دن کا عمل اللہ کو ان دس دنوں کے عمل سے زیادہ محبوب ہےپس تم ان دس دنوں میں کژت سے تہلیل(لَا اِلٰہَ اِلَّا اللٰہُ) تکبیر(اَللٰہُ اَکبَرُ) اور تحمید(اَلحَمدُ لِلٰہِ) کہو"۔
چونکہ نیکیاں کمانے کا بہترین موقع ہے لہذا اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے
نماز
٭اول وقت میں ادا کرنا
خشوع و خضوع کے ساتھ اداکرنا ٭
ہر رکعت میں مختلف سورتیں پڑھنا ٭
اشراق و چاشت کے نوافل پڑھنا ٭
تہجد میں طویل قراؑت کرنا ٭
مردوں کا باجماعت نماز ادا کرنا ٭
روزہ
ذوا لحجہ کا روزہ رکھنا ٭ 9
زیادہ سے زیادہ نفلی روزے رکھنا ٭
پیر اور جمعرات کا روزہ رکھنا ٭
قضا شدہ روزے رکھنا ٭
٭امید ہے کہ عرفہ کا روزہ آئندہ کے گناہوں کا کفارہ بن جائے گا۔(مسلم)
قرآن مجید
قرآن مجید کی بکژت تلاوت کرنا ٭
مختلف قراء کی تلاوت سننا ٭
نئی سورتیں حفظ کرنا ٭
حفظ کی دہرائی کرنا ٭
قرآن مجید کا ترجمہ و تفسیر پڑھنا یا سننا ٭
معنی پر غوروفکر کرنا ٭
دوسروں تک قرآن کا پیغام پہنچانا ٭
ذکر و دعا
تہلیل،تکبیراور تحمید کا اہتمام کرنا ٭
صبح و شام کے اذکار کرنا ٭
استغفار اور ذکر کی کژت کرنا ٭
درود شریف پڑھنا ٭
٭مقبول اوقات میں دعائیں مانگنا(خصوصا عرفہ کے دن)
نئی دعائیں اور اذکار یاد کرنا ٭
صدقہ و خیرات
زکواۃ کی ادائیگی کا اہتمام کرنا ٭
زائد از ضرورت چیزیں صدقہ کرنا ٭
پسندیدہ ترین چیز اللہ کی راہ میں دینا ٭
والدین ،بیوی،بچوں اور عزیز و اقربا پر خرچ کرنا ٭
خدمتِ خلق
رشتہ داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرنا ٭
پڑوسیوں کی خبر گیری کرنا ٭
ضرورت مندوں کی مدد کرنا ٭
دین کی تعلیم و تبلیغ میں حصہ لینا ٭
٭اجتماعی بھلائی کے کاموں میں رضاکارانہ خدمت انجام دینا
عید و قربانی
قربانی تک ناخن اور بال نہ کاٹنا ٭
عید کے دن کی سنتوں پر عمل کرنا ٭
عید کی نماز کا اہتمام ٭
عزیزواقارب سے ملاقات ٭
اخلاصِ نیت سے قربانی ٭
قربانی کا گوشت کھانا،دوسروں کو کھلانا ٭
اسکے علاوہ بھی نیکی کا کوئی موقع ضائع نہ کیا جائے ،بے مقصد کاموں اور باتوں سے پرہیز کیا جائے ،گناہوں سے بچا جائے اور اچھی کتب کا مطالعہ کیا جائے تاکہ ہمارے اعمال نیکیوں سے مزین ہوں۔
No comments:
Post a Comment